امیدواروں اترنے سے سوالیہ نشان کھڑا ہو گیا ہے۔ اسی طرح اکھاڑی جو میں دراڑ بھی پڑی ۔ ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ اعجاز بیگ کی امیدواری کے سلسلے میں اس وقت سے مباحثہ جاری ہے جب راہل گاندھی مالیگاؤں آئے تھے۔ کئی بار اعجاز بیگ کو کانگریسی رہنماؤں نے کہا کہ وہ انتخاب اس کے لئے متحرک ہو جائیں۔ درمیان میں ان کی خواہ امیدواری تذبذب کا ماحول بھی بنایا گیا۔ کبھی کہا گیا ہے
ماحول میں دوستانہ مقابلہ کی روش فی الحال نا قابل فہم ہے۔ ممکن ہے انتخاب ہونے کے بعد اس کا مطلب سمجھ میں آئے لیکن اس دوستانہ مقابلے کا فائدہ بہر حال مفتی محمد اسماعیل اٹھانے کی کوشش کریں گے۔ شان ہند اور مستقیم دکنیٹی کے حوصلے اور ان کی کاوشات سر آنکھوں پر لیکن وہ اپنی کامیابی کس طرح درج کرا پائیں گے۔ - یہ ان کے لئے سخت آزمائش ہے۔ آزمائش کو امتحان سمجھ کر بہر حال دونوں کو خاطر محنت کرنی ہوگی۔ یہ دیکھنا ہے تقدیرکس کی چمکتی اور قسمت کس پر مہربان ہوتی ہے۔
کہ کانگریس کا ٹکٹ ڈاکٹر گورو بچھاؤ کو دیا جا۔ نیز کبھی خبر آئی کہ مفتی اسماعیل کانگریس کے امریواری کے متمنی ہیں۔ سنیچر کے روز مفتی محمد اسماعیل مئی میں تھے۔ تب بھی اس کا امکان بتایا جا رہا تھا کہ کانگریس پارٹی کا ٹکٹ مفتی محمد اسماعیل کو دیا جائے گا لیکن اب کانگریس پارٹی کا واضح اعلان آچکا ہے کہ مالیگاؤں سے کانگریس پارٹی کے امید اور اعجاز بیگ ہی ہوں گے۔ اس درمیان ایک عجیب و غریب بات یہ بھی سامنے آئی کہ کانگریس اور سماجوادی کا مقابلہ دوستانہ ہوگا۔
0 Comments