مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے مطابق بدھ کو پوری دہلی کا اے کیو آئی 364 پوائنٹ رہا، جسے 'انتہائی خراب' زمرے میں رکھا جاتا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں اس میں 37 پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے، جو خطرناک اشارہ ہے۔ تشویش ناک بات یہ ہے کہ تین علاقے ایسے ہیں جہاں کا اے کیو آئی 400 سے تجاوز کر چکا ہے، یعنی وہ 'سنگین' زمرے میں پہنچ گئے ہیں۔ ان میں آنند وہار، جہانگیر پوری، اور وویک وہار شامل ہیں۔
عمومًا دیوالی کے بعد آلودگی اس زمرے میں پہنچتی ہے، لیکن اس مرتبہ دیوالی سے پہلے ہی سنگین صورتحال کے آثار ظاہر ہو رہے ہیں۔ سی پی سی بی کی ایئر بلیٹن کے مطابق دہلی کا اے کیو آئی 364 رہا، جبکہ پی ایم 10 اور پی ایم 2.5 میں بھی اضافہ ہوا۔ فرید آباد کا اے کیو آئی 238، غازی آباد کا 305، گریٹر نوئیڈا کا 254، گروگرام کا 247 اور نوئیڈا کا 300 رہا۔ آنند وہار میں آلودگی کی سطح 413، جہانگیر پوری میں 416، اور وویک وہار میں 407 ریکارڈ کی گئی۔ تین علاقوں میں آلودگی کی سطح سنگین رہی، 25 مقامات پر یہ بے حد خراب اور محض تین جگہوں پر خراب سطح پر ریکارڈ ہوئی۔
پیش گوئی کے مطابق، 24 سے 26 اکتوبر کے درمیان آلودگی بے حد خراب سطح پر پہنچ جائے گی۔ اس کے بعد اگلے 6 دنوں تک یہ بے حد خراب سے سنگین سطح پر رہ سکتی ہے۔ اس وقت ہوا کافی کمزور ہے، خاص طور پر رات کے وقت ہوا کی رفتار سست ہے، جس کی وجہ سے آلودگی کی سطح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ بدھ کو ہوا کی رفتار 6 سے 12 کلومیٹر فی گھنٹہ رہی۔ 24 اکتوبر کو 6 سے 12 کلومیٹر فی گھنٹہ، 25 کو 6 سے 14 کلومیٹر فی گھنٹہ، اور 26 اکتوبر کو 6 سے 8 کلومیٹر فی گھنٹہ رہنے کا امکان ہے۔
0 Comments