Hot Posts

6/recent/ticker-posts

ایران پر اب کیسے حملہ کر پائے گا اسرائیل؟ نیتن یاہو کا تو پورا پلان ہی ہوگیا لیک، ’دوست‘ نے دیا دھوکہ

واشنگٹن: یکم اکتوبر کو ایران کی جانب سے اسرائیل پر 150 سے زائد بیلسٹک میزائل حملوں کے بعد سے یہ قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ اسرائیلی فوج (IDF) اس کا کب بدلہ لے گی۔ ایران کے میزائل حملوں کے فوراً بعد آئی ڈی ایف اور وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا تھا کہ ایران کو صحیح وقت پر جواب دیا جائے گا اور لگتا ہے کہ اسرائیل نے اس کے لیے تیاریاں بھی شروع کر دی تھیں، لیکن اب خبریں آ رہی ہیں کہ اسرائیل کا وہ منصوبہ لیک ہوگیا ہے، جس میں وہ ایران پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا ۔

ایک نئی رپورٹ کے مطابق امریکہ اسرائیل کے ایران پر حملے کے منصوبوں سے متعلق انتہائی خفیہ معلومات کے لیک ہونے کی جانچ کر رہا ہے۔ اس معاملے سے جڑے تین ذرائع نے یہ اطلاع دی ہے۔ ایک امریکی اہلکار نے سی این این کو بتایا کہ یہ لیک ‘شدید تشویش’ کا موضوع ہے۔ لیک ہونے والی دستاویزات 15 اور 16 اکتوبر کی ہیں اور جمعے کو “مڈل ایسٹ اسپیکٹیٹر” نامی ٹیلی گرام اکاؤنٹ پر شیئر کی گئی تھیں۔ ان دستاویزات پر ‘ٹاپ سیکریٹ’ کا لیبل لگا ہوا ہے اور انہیں صرف امریکہ اور اس کے “فائیو آئیز” اتحادی آسٹریلیا، کینیڈا، نیوزی لینڈ اور برطانیہ ہی دیکھ سکتے ہیں۔ان دستاویزات میں ایران کے خلاف حملے کے لیے اسرائیل کی تیاریوں کے بارے میں معلومات موجود ہیں۔ ان دستاویزات میں سے ایک، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ نیشنل انٹیلی جنس ایجنسی کی ہے، ظاہر کرتی ہے کہ اسرائیل ہتھیاروں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کر رہا ہے۔ دوسرے دستاویز میں، جس کا تعلق نیشنل سیکورٹی ایجنسی سے ہے، اسرائیلی فضائیہ کی ان مشقوں کی تفصیلات بیان کی گئی ہے جن میں زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل استعمال کیے جا رہے ہیں۔ یہ بھی ایران پر حملے کی تیاری کیلئے مانا جارہا ہے ۔

سی این این نے ان دستاویزات کا براہ راست ذکر نہیں کیا ہے، لیکن یہ لیک امریکہ اور اسرائیل کے درمیان مشکلات کو مزید بڑھا سکتی ہے۔ ایک امریکی اہلکار کا کہنا تھا کہ اس تفتیش میں اس بات کو دیکھا جارہا ہے کہ پینٹاگون کی مبینہ دستاویز تک کس کی رسائی تھی۔ اس طرح کے کسی لیک ہونے کی صورت میں ایف بی آئی، پینٹاگون اور امریکی انٹیلی جنس ایجنسیاں اپنی اپنی تحقیقات شروع کریں گی۔ تاہم ایف بی آئی نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

یہ لیک امریکہ-اسرائیل تعلقات میں ایک انتہائی نازک وقت پر ہوئی ہے اور اسرائیلیوں کو ناراض کرسکتی ہے، جو یکم اکتوبر کو ایران کے میزائل حملے کے جواب میں ایران پر حملہ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ دستاویزات میں سے ایک میں یہ اشارہ دیا گیا ہے کہ اسرائیل کے پاس جوہری ہتھیار موجود ہیں، جس کی ملک نے ہمیشہ عوامی سطح پر تصدیق کرنے سے انکار کیا ہے۔ دستاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکہ کو ایسا کوئی اشارہ نہیں ملا ہے کہ اسرائیل ایران کے خلاف جوہری ہتھیار استعمال کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔مشرق وسطیٰ کے سابق ڈپٹی اسسٹنٹ ڈیفنس سیکریٹری اور سی آئی اے کے ریٹائرڈ افسر مک ملروئے نے کہا کہ اگر یہ سچ ہے کہ ایرانی حملے کے جواب میں اسرائیل کے اسٹریٹجک منصوبے لیک ہوئے ہیں، تو یہ ایک سنگین چوک ہے ۔ اس لیک نے اسرائیل کی سلامتی کی صورتحال کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے اور خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

Post a Comment

0 Comments