Hot Posts

6/recent/ticker-posts

لشکر – جیش کے برے دن شروع...اب پاکستان اور چین بھی نہیں بچا پائیں گے، ہندوستان نے کیا داو چلا؟

نئی دہلی: جیش محمد اور لشکر طیبہ کے برے دن جلد شروع ہونے والے ہیں۔ دہشت گردی اور دہشت گردوں کو پالنے والا پاکستان بھی اسے نہیں بچا سکے گا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نہ صرف ہندوستان کی آواز مزید مضبوط ہوئی ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر کئی ممالک بھی اس میں شامل ہو گئے ہیں۔ برازیل اور جنوبی افریقہ نے ہندوستان کے سر میں سر ملایا ہے پاکستان میں واقع دہشت گرد تنظیموں لشکر اور جیش کے خلاف کارروائی کے مطالبے میں ہندوستان کی حمایت کی ہے۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے برازیل اور جنوبی افریقہ کے وزرائے خارجہ مورو ویئرا اور رونالڈ لامولا کے ساتھ دہشت گردی کی تمام شکلوں کی سخت مذمت کی۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر کی موجودگی میں برازیل اور جنوبی افریقہ نے کہا کہ دہشت گردی خواہ کہں بھی ہو، کسی کے ذریعہ بھی کی گئی ہو، اس کی مذمت کی جانی چاہئے۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ہی دہشت گردی کے خلاف جنگ کی بین الاقوامی پلیٹ فارم پر یہ اسکرپٹ لکھی ہے۔ اس کے بعد برازیل اور جنوبی افریقہ کے وزرائے خارجہ نے بھی پاکستان میں واقع دہشت گرد تنظیموں جیسے لشکر اور جیش محمد کے خلاف ٹھوس کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
  کی ایک خبر کے مطابق اگرچہ ان تینوں نے چین اور پاکستان کا نام نہیں لیا، لیکن انہوں نے بالواسطہ طور پر دہشت گردی پر انہیں جم کر لتاڑا۔ چین یا پاکستان کا نام لیے بغیر وزراء نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں کی کمیٹیوں کی کارروائیوں میں دوہرے معیار سے گریز کرنے پر بھی زور دیا۔ بین الاقوامی سطح پر بے نقاب ہونے سے بچنے کے لیے اب چین اور پاکستان کھل کر دہشت گردوں کی حمایت نہیں کر سکیں گے۔برکس میں شامل ہونا چاہتا ہے پاکستان
ہندوستان کے ساتھ ساتھ برازیل اور جنوبی افریقہ بھی برکس گروپ کے رکن ممالک ہیں۔ پاکستان برکس میں شامل ہونا چاہتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہندوستان نے پاکستان کو دہشت گردی کے معاملہ پر گھیرنا شروع کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر جاری کردہ ایک میڈیا بیان میں ہندوستان، برازیل اور جنوبی افریقہ پر مشتمل IBSA فورم نے میٹنگ کے بعد اس بات پر اتفاق کیا کہ دہشت گردی ایک عالمی بحران ہے جس کا مقابلہ کرنا ضروری ہے اور دنیا کے ہر حصے سے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کو ختم کیا جانا چاہئے ۔

Post a Comment

0 Comments