فلسطین کی آزادی کا حامی ہے ہندوستان، اقوام متحدہ میں رکنیت دینے کی حمایت کی، امریکہ نے کی مخالفت
ہندوستان نے دو ریاستی حل کی حمایت کا اعادہ کیا ہے، جہاں فلسطین کے لوگ اسرائیل کی سلامتی کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے محفوظ سرحدوں کے اندر ایک آزاد ملک میں آزادانہ طور پر رہ سکتے ہیں۔
نیویارک: اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ جاری ہے۔ دریں اثنا ہندوستان نے دو ریاستی حل کی حمایت کا اعادہ کیا ہے، جہاں فلسطین کے لوگ اسرائیل کی سلامتی کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے محفوظ سرحدوں کے اندر ایک آزاد ملک میں آزادانہ طور پر رہ سکتے ہیں۔ یہ تبصرہ اقوام متحدہ (یو این) میں ہندوستان کی مستقل نمائندہ روچیرا کمبوج نے کیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق 18 اپریل کو اقوام متحدہ میں رکنیت کیلئے فلسطین کی درخواست پر سلامی کونسل کے ایک مستقل رکن کے ذریعہ ویٹو لگائے جانے کے بعد بدھ کو اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کمبوج تبصرہ کر رہی تھیں ۔ کمبوج نے امید ظاہر کی کہ مناسب وقت پر فلسطین کی رکنیت پر دوبارہ غور کیا جائے گا اور اقوام متحدہ کا رکن بننے کے لیے فلسطین کی کوششوں کو حمایت ملے گی۔
اپریل کو امریکہ نے فلسطین کو ریاست کا درجہ دینے والی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کو روکنے کے لیے اپنے ویٹو پاور کا استعمال کیا۔ 12-1 کے ووٹ میں ایک امریکی ویٹو اور دو غیر حاضر رہے۔ یو این ایس سی نے قرارداد کا مسودہ منظور نہیں کیا، جو فلسطین کو مکمل اقوام متحدہ رکن ریاست کے طور پر شامل ہونے کی اجازت دینے کے لئے اقوام متحدہ کی وسیع تر رکنیت کے ساتھ ووٹنگ کرانے کیلئے جنرل اسمبلی کی سفارش کرتا ہے۔
0 Comments